اسلام آباد:قومی فضائی کمپنی کی ساکھ ناقص منصوبہ بندی اور انتظامی کوتاہیوں کی وجہ سے داؤ پر لگادی گئی۔پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے قومی ایئرلائن پی آئی اے کی بیس مینٹیننس پر سنگین اعتراضات اٹھاتے ہوئے باضابطہ وارننگ نوٹس جاری کردیا ہے۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر ایئر وردنینس نے پی آئی اے اور پی سی اے اے کو خط لکھا ہے، جس کی کاپی ایکسپریس نیوز نے حاصل کرلی۔خط کے مطابق گزشتہ 8 ماہ کے دوران ناقص منصوبہ بندی، کمزور نگرانی اور چیف انجینئر بیس مینٹیننس کی غفلت کے باعث سنگین مسائل سامنے آئے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ کیبن فرنشنگ شاپ میں لیول-1 کی سنگین خلاف ورزی ریکارڈ ہوئی، جب کہ اے320 طیارے کے لینڈنگ گیئر ایکچویٹرز کی غیر مجاز مرمت کا معاملہ بھی سامنے آیا۔مزید برآں ریکارڈز اور سرٹیفکیشن کے غلط استعمال پر بھی سی اے اے نے شدید تشویش ظاہر کی ہے۔ خط میں انکشاف کیا گیا کہ بی777 طیارے پر غیر منظور شدہ جیک استعمال کیا گیا، جس کی بوئنگ کے ساتھ خط و کتابت کے ذریعے تصدیق بھی ہوچکی ہے۔سی اے اے نے واضح کیا ہے کہ موجودہ صورتحال نہ صرف طیاروں کی حفاظت اور ریگولیٹری عمل درآمد بلکہ پی آئی اے کی ساکھ کے لیے بھی سنگین خطرہ ہے۔ سول ایوی ایشن نے قومی ایئرلائن کو مؤثر منصوبہ بندی، سخت نگرانی اور فوری اصلاحی اقدامات کی سختی سے ہدایت کی ہے۔