تیز تر انصاف یقینی بنانے کے لیے اقدامات کررہے ہیں، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد:
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس سرفراز ڈوگر نے سائلین عدلیہ کا اہم اسٹیک ہولڈر ہیں اور بروقت انصاف کی فراہمی میری ترجیح ہے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس سرفراز ڈوگر کے اعزاز میں اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے عشائیہ دیا گیا، تقریب میں وفاقی وزرا، ججز، سفارت کاروں اور وکلا نے بھی شرکت کی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے تقریب سے خطاب میں انصاف کی بروقت فراہمی، بیرون ملک پاکستانیوں کے مسائل کے حل کے لیے اسپیشل بینچز کی تشکیل اور عدالتی نظام میں بہتری کے لیے اقدامات کا ذکر کیا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ سائلین عدلیہ کا اہم اسٹیک ہولڈر ہیں اور بروقت انصاف کی فراہمی میری ترجیح ہے، زیر حراست ملزمان کے فیصلے بھی جلد کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ثالثی سے متعلق مقدمات بھی تیزی سے نمائے جائیں گے، ڈیجٹلائزیشن کے ذریعے عدالتی کارروائی میں جدت لارہے ہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ میں سائلین اور وکلا کو مفت وائی فائی کی سہولت دے رہے ہیں، وائی فائی کی یہ سہولت کسی دوسری ہائی کورٹ میں میسر نہیں ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ بار کے صدر واجد علی گیلانی نے وکلا اور عدلیہ کے درمیان دوریاں ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کو وکلا کے خلاف دہشت گردی اور توہین عدالت کے مقدمات ختم کرنے پر سراہا اور کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں تمام صوبوں سے ججز تعینات کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تمام پارلیمنٹرین سے درخواست ہے کہ اسلام آباد بار کونسل کے وکلاکو دوسرے صوبوں میں جج تعینات کرنے لیے قانون سازی کریں، اسلام آباد کے اندر 50 فیصد کوٹہ اسلام آباد ڈومیسائل والے وکلا کا ہے، اسی طرح باقی دوسرے صوبوں کے وکلا کا ہے، اسلام آباد کے ڈومیسائل کے وکلا کے لیے بھی دیگر صوبوں میں کوٹہ رکھیں۔

تقریب میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ارباب طاہر، جسٹس خادم سومرو، جسٹس اعظم خان، جسٹس انعام منہاس، وفاقی وزرا اعظم نذیر تارڑ، احسن اقبال، وزیر مملکت بیرسٹر عقیل، گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر، مختلف سفارت کاروں، جوڈیشل افسران اور وکلا نے شرکت کی۔