
اسلام آباد کچہری کےباہر دھماکا، 12 افراد شہید، 30زخمی، مبینہ خودکش بمبار کا سر سڑک پر پڑا ہوا مل گیا
اسلام آباد جی الیون کچہری کے باہر بھارتی حمایت یافتہ اور افغان طالبان کی پراکسی فتنۃ الخوارج کے خودکش دھماکے میں 12 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔
وفاقی دارالحکومت میں جی الیون کچہری کے مرکزی گیٹ کے قریب خودکش دھماکہ میں زخمیوں میں سے 7 کی حالت نازک بتائی جاتی ہے جس میں چارپولیس اہلکارنھی شامل ہیں۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اورقانون نافذ کرنیوالے اداروں نے پورے علاقہ کو کارڈن آف کرکے زخمیوں کوپمز منتقل کیا۔
آئی جی اسلام آباد پولیس علی ناصر رضوی اورچیف کمشنر محمدعلی رندھاواسمیت دیگر اعلی پولیس افسران بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچے جبکہ وزیرِداخلہ محسن نقوی نےبھی جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور کہا کہ افغانستان کے شرپسند عناصر کونہ روکنے پر کوئی چارہ نہیں کہ ہم انکا بندوبست کریں۔
منگل تقریبا پونے ایک بجے کے قریب جی الیون کچہری کے مرکزی گیٹ کے قریب خودکش بمبار نے اسلام آباد پولیس کے پیٹرولنگ اسکوارڈ کی گاڑی کو ٹارگٹ کیا۔
اس وقت وکلاء اور اپنے مقدمات کی پیروی کے لئے آئے لوگوں کی آمدروفت جاری تھی جبکہ اسلام آباد پولیس کی دو گاڑیاں سیکیورٹی ڈیوٹی پر موجود تھیں جن میں سے ایک گاڑی کوخودکش بمبار نے ٹارگٹ کیا جس میں وقوعہ کے وقت چار پولیس اہلکار سوار بتائے جاتے ہیں جبکہ متعدد راہ گیر ، وکلاء اوراپنے مقدمات کی پیروی کے لئے آئے لوگ زد میں آئے۔
ذرائع کے مطابق جاں بحق اور زخمیوں کی شناخت کاعمل جاری ہے، پولیس اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے ماہرین نے جائے وقوعہ سے انسانی اعضاء سمیت دیگر شواہد اکٹھے کرلئے ہیں اور مذید تحقیقات جاری ہیں۔
ترجمان پمز ڈاکٹرمبشر ڈاہا نے کہا ہے کہ کچہری دھماکے کے 36 زخمیوں کو پمز اسپتال لایا گیا، 18 زخمیوں کو طبی امداد کے بعد ڈسچارج کردیا گیا، دھماکے میں بارہ افراد شہید ہوئے، 14 زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے انہیں وارڈز میں شفٹ کردیا گیا ہے۔
انہوں ںے بتایا کہ 4 زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے، دھماکے میں شہید دس شہداء کی شناخت ہوچکی ہے، دھماکے میں دوشہداء کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی۔
اندازہ ہے افغانستان کیا کررہا ہے، دہشتگردوں کو نہ روکا تو ہم بندوبست کریں گے، وزیرداخلہ کی وارننگ
وزیرداخلہ محسن نقوی اسلام آباد کچہری پہنچے جہاں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ افغانستان کو شواہد دیے ہیں کہ کیسے لوگ وہاں ٹریننگ کر رہے ہیں اور اس کے بعد حملے ہوتے ہیں، افغانستان کے شر پسند عناصر کو نہ روکنے پر کوئی چارہ نہیں کہ ان کا بندوبست کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ آج 12 بجکر 39 منٹ پر خود کش حملہ ہوا ، 12 لوگ شہید 27 زخمی ہیں، وزیر اعظم نے زخمیوں کے فوری علاج ہدایت کی۔
خود کش حملہ اور کچہری کے اندر جانے کا پلان کر رہا تھا، موقع نہ ملنے پر پولیس کی گاڑی پر حملہ کیا، پہلی ترجیح میں خودکش حملہ آور کی شناخت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ کل وانا میں بھی گاڑی سوار خود حملہ آور انٹری پوائنٹ پر پھٹا، وہاں بھی علاقے کی کلیئرنس جاری ہے، وانا اٹیک میں افغانستان ملوث ہے افغانستان میں کمیونیکیشن ہوتی رہی، کچہری حملہ میں ملوث کرداروں کو بھی سامنے لایا جائے گا۔
محسن نقوی نے کہا کہ ہمیں اندازہ ہے کہ افغانستان کیا کررہا ہے مگر سیکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، جس نے کچہری واقعہ کیا اسے بھگتنا پڑے گا، کچہری حملہ میں ملوث کرداروں کو بھی سامنے لایا جائے گا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ افغانستان گئے ہیں اور ان کو خواہد دیے ہیں کہ کیسے لوگ وہاں ٹرینننگ کر رہے ہیں اور اس کے بعد حملے ہوتے ہیں، افغانستان کے شر پسند عناصر کو نہ روکنے پر کوئی چارہ نہیں کہ ان کا بندوبست کریں۔
ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راولپنڈی نے کل 12 نومبر مکمل ہڑتال کا اعلان
صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نے کہا کہ دھماکہ کی شدید مزمت کرتے ہیں، دھماکے کے زمہ داروں اور ناقص سیکورٹی کے زمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہید اور زخمی ہونے والوں کے غم میں برابر شریک ہیں، کل بدھ ہڑتال مکمل عدالتی بائیکاٹ کیا جائے گا۔
صدر مملکت، وزیرِ اعظم سمیت سیاسی رہنماؤں کی مذمت
صدر مملکت، وزیرِ اعظم، وزیر دفاع، وزیر داخلہ سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں نے دھماکے کی مذمت کی۔
