راولپنڈی میں بچے کے میٹرو بس سے گرکرجاں بحق ہونے پر ڈرائیور اور لیاقت باغ اسٹیشن عملے کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔تھانہ وارث خان نے میڑو بس اتھارٹی کے بس ڈرائیور اور لیاقت باغ میڑو اسٹیشن کے عملے کے خلاف بچے کی والدہ کی مدعیت میں 322 اور 337 دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا۔ مقدمے کے متن کے مطابق بچے کی والدہ ابیٹ آباد سے دو بیٹوں 4 سالہ ریحان اور ایک سالہ روحان کے ہمراہ امرپورہ والدہ کے گھرراولپنڈی آئی ہوئی تھیں۔ بچوں کو دم دلوانے کے لیے میڑو بس کے ذریعے میڑو اسٹیشن لیاقت باغ پہنچیں۔ خاتون بچوں کے ہمراہ بس سے اترنے لگیں تو بیٹے ریحان نے والدہ کی قمیض پکڑ رکھی تھی۔ اس دوران اس کا پاؤں بس اور گیٹ کے درمیان پھنس گیا۔والدہ کے مطابق پاؤں پھنسنے کے باعث بیٹے کو بچانے لگی تو بس ڈرائیور نے گیٹ بند ہونے سے پہلے ہی بس چلا دی۔ بیٹا زخمی ہوکر اسٹیشن سے ٹریک پر گر گیا اور شدید زخمی ہوا۔ شور کرنے پر بھی بس نہ رکی اور عقبی ٹائر کے نیچے آکر بیٹا جاں بحق ہوگیا۔ میڑو بس سروس کے ڈرائیور اور لیاقت باغ اسٹیشن کے عملے کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے۔پولیس کا کہنا ہے کہ میڑو بس ڈرائیور اور لیاقت باغ اسٹیشن کے عملے کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے تفتیش جاری ہے۔