لاہور پولیس آپریشن ونگ نے محکمانہ احتساب میں مزید سختی کرتے ہوئے کرپشن اور اختیارات سے تجاوز پر 4 اہلکاروں کو نوکری سے برخاست کر دیاڈی آئی جی آپریشنز کی ہدایت پر ایس ایس پی آپریشنز نے بعد از انکوائری آرڈر جاری کر دیے۔ترجمان ڈی آئی جی آپریشنز کے مطابق اہلکاروں کو انکوائری رپورٹ میں قصور وار ثابت ہونے پر ڈسمس کیا گیا جس میں ہیڈ کانسٹیبل محمد نواز، کانسٹیبل امتیاز احمد، حمیر الحسن اور نعمان ساجد شامل ہیں۔انکوائری رپورٹ کے مطابق 5 نومبر کو چارسدہ کے رہائشی مصطفیٰ اور ادریس خریداری کے بعد بس اڈا آئے لیکن برخاست پولیس اہلکار چیکنگ کے بہانے نامعلوم مقام پر لے گئے، برخاست اہلکاروں نے مصطفیٰ اور ادریس سے 85 ہزار روپے ہتھیائے۔ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کا کہنا تھا کہ عوام کو تنگ کرنے اور قانون شکنوں کی محکمے میں کوئی جگہ نہیں، لاہور پولیس خود احتسابی کے تمام اصولوں پر سختی سے عمل پیرا ہے، افسر ہو یا اہلکار، اختیارات سے تجاوز کرنے پر زیرو ٹالرنس پالیسی ہے۔ڈی آئی جی آپریشنز کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب کی اوپن ڈور پالیسی کے تحت لاہور پولیس کے تمام افسران روزانہ مسائل سنتے ہیں، لاہور پولیس سے متعلق شکایت کی سنوائی متعلقہ دفتر میں نہ ہو تو میرے پاس تشریف لائیں۔