ٹیکس نادہندگان کو ادائیگی کیلیے 90 روز کا وقت دیں گے، وزیر خزانہ
کراچی: وزیر خزانہ شوکت ترین نے ٹیکس قوانین آرڈیننس مجریہ 2021ء میں تیسری ترمیم کے تحت نان فائلر، انڈر فائلر کی اصطلاحات کا جائزہ لینے کی یقین دہانی کراتے ہوئے اس بات کا عندیہ بھی دیا ہے کہ کسی کو دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا، ایف بی آر براہ راست کارروائی نہیں کرے گا، ٹیکس نادہندگان کو وقت دیں گے۔یہ بات انہوں نے کراچی چیمبر کے وفد سے ملاقات کے دوران کہی۔ اس موقع پر مشیر تجارت رزاق داؤد، وزیر توانائی حماد اظہر، چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر اشفاق بھی موجود تھے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ ایف بی آر چیمبرز کے ساتھ متعلقہ ڈیٹا شیئر کرے گا، اپنی ویب سائٹ پر بھی اپ لوڈ کرے گا، اس معاملے میں آرٹی فیشل انٹیلی جنس کی مدد لی جائے گی، تیسرے فریق کے ذریعے تشخیص کی جائے گی، ٹیکس نادہندگان کو واجبات ادا کرنے کے لیے 90 دن کا مناسب وقت فراہم کیا جائے گا۔وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ وہ ہر 3 ماہ بعد کے سی سی آئی کا دورہ کریں گے جبکہ چیئرمین ایف بی آر بھی ماہانہ بنیادوں پر چیمبر کا دورہ کریں گے۔اس موقع پر وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا کہ سندھ کی برآمدی صنعتوں کو 6.5 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو پر آر ایل این جی فراہم کی جائے گی، اس سلسلے میں وزارت خزانہ سبسڈی کی منظوری دے گی اور متعلقہ نوٹی فکیشن بھی جاری کیا جائے گا۔حماد اظہر نے مزید کہا کہ وزارت توانائی موسم سرما میں گیس بحران پر کے سی سی آئی کے خدشات پر تبادلہ خیال کے لیے ایک اجلاس بھی بلائے گی، ایم ڈی ایس ایس جی سی کو بھی ہدایت دی جائے گی کہ وہ اس سلسلے میں کے سی سی آئی کے ساتھ اجلاس بلائیں۔کراچی چیمبر کے وفد سے ملاقات میں مشیر تجارت رزاق داؤد نے کہا کہ کاٹن یارن پر ڈیوٹی ختم کرنے کا جائزہ لیں گے، ڈی ایل ٹی ایل موجودہ یا زیادہ ریٹ پر جاری رہے گا۔انہوں نے کہا کہ پرانے انکم ٹیکس کلیمز بھی جلد از جلد واپس کردیئے جائیں گے، درآمدی کنٹینر کے انڈر انوائس اور پیکنگ لسٹ کی وجہ سے درپیش مسائل کے حل کے لیے کے سی سی آئی کی تجویز پر نظر ثانی کی جائے گی۔چئیرمین ایف بی آر ڈاکٹر اشفاق نے کہا کہ حکومت شناختی کارڈ کی شرط اور 3 فیصد ٹیکس سے متعلق معاملے کا جائزہ لے گی، اگلے ہفتے بذریعہ زوم اجلاس منعقد کریں گے تاکہ مختلف ٹیکس مسائل کی پیش قدمی کا جائزہ لیا جاسکے۔