Official Website

ہمیں اپنے تعلیمی نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت ہے، وزیراعظم

4
Banner-970×250

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے معیاری تعلیم اور فنی تربیت کی فراہمی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ جدید تعلیمی نظام میں اسکلز ڈیولپمنٹ، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹائزیشن ناگزیر ہو چکی ہیں اور ہمیں بھی اپنے تعلیمی نظام کو انہی جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت ہے۔وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وزارت وفاقی تعلیم و فنی تربیت کے امور پر اہم جائزہ اجلاس ہوا اور اجلاس میں انہوں نے کہا کہ اعلیٰ معیار کے تعلیمی نظام کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کر سکتا، معیاری تعلیم او فنی تربیت کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔انہوں نے کہا کہ جدید تعلیمی نظام میں اسکلز ڈیولپمنٹ، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹائز یشن ناگزیر ہو چکی ہیں، ہمیں بھی اپنے تعلیمی نظام کو انہی جدید خطوط کو استوار کرنے کی ضرورت ہے اور حکومت کا عزم ہے کہ پاکستان کا کوئی بچہ اسکول سے باہر نہ ہو، اس حوالے سے ہم نے حکومت میں آتے ہی تعلیمی ایمرجنسی کا نفاذ کردیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں یکساں تعلیمی نظام رائج کرنے کے حوالے سے قومی نصابی سربراہی کانفرنس کا انعقاد انتہائی ضروری ہے۔وزیر اعظم نے اسلام آباد، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر اور بلوچستان کے پسماندہ علاقوں میں دانش اسکولز کی تعمیر کے حوالے سے کام تیز تر کرنے اور اسلام آباد کے تمام تعلیمی اداروں میں خواتین اساتذہ کی سہولت کے لیے ڈے کئیر مراکز قائم کرنے کی ہدایت کردی۔جائزہ اجلاس میں وزیراعظم نے اسلام آباد کے پارکس اور تفریحی مقامات پر ای-لائیبریریز قائم کرنے، ای- لائیبریریز میں عوام کا داخلہ فری رکھنے اور وہاں مفت انٹرنیٹ کی سہولت بھی فراہم کرنے کی ہدایت کی۔اسکولوں میں طالبات کی تعداد بڑھانے کے لیے وزیراعظم نے اسلام آباد کے دیہی علاقوں کے طالبات کے لیے ماہانہ اعزازیہ مقرر کرنے کے حوالے سے حکمت عملی ترتیب دینے کی ہدایت کی اور مزید کہا کہ اسلام آباد کے اسکولوں میں فنی تربیت کو نصاب کا حصہ بنایا جائے۔انہوں نے ہدایت کی کہ ایسے طلبہ جو کسی وجہ سے تعلیم ترک کر چکے ہیں انہیں مفت فنی تربیت دی جائے اور انہیں اس جانب راغب کرنے کے حوالے سے آگہی مہم چلائی جائے۔وزیراعظم نے کہا کہ اساتذہ قوم کے معمار ہیں، اساتذہ کی معیاری تربیت کے حوالے سے اسلام آباد میں ایک اعلیٰ معیار کا ٹیچرز ٹریننگ کا ادارہ نا گزیر ہے، وزیراعظم کی ٹیچرز ٹریننگ اور اساتذہ کی صلاحیت کو جانچنے کے حوالے سے تھرڈ پارٹی آڈٹ کروانے کی ہدایت کی اور تاکید کی کہ اساتذہ کی بھرتیوں کے حوالے سے شفافیت اور میرٹ کا خاص خیال رکھا جائے اور کہا کہ اس حوالے سے کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ 2017 میں اسلام آباد کے طلبا و طالبات کی ٹرانسپورٹ کے لیے فراہم کی جانے والی بسیں اتنا عرصہ خراب حالت میں کیوں کھڑی رہیں اس کی تحقیقات کی جائیں۔جائزہ اجلاس میں وزیراعظم کو وزارت وفاقی تعلیم نے وزارت کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات پر بریفنگ دی اور آگاہ کیا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر اسلام آباد کے اسکولوں میں بچوں کو دوپہر کا کھانا فراہم کرنے کا آغاز ہو چکا ہے، اس اقدام سے انرولمنٹ میں بہتری آئی ہے، اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری میں 100 ارلی چائلڈ ہوڈ ایجوکیشن سینٹرز قائم کیے گئے ہیں۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ اسلام آباد کے کالجوں میں جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل ٹریننگ کے مراکز قائم کیے گئے ہیں جہاں ڈیٹا سائنسز، مصنوعی ذہانت اور بلاک چین کے حوالے سے تربیت دی جا رہی ہے اور یہ مراکز ملک کی بہترین جامعات سے منسلک ہیں، اسلام آباد کے دیہی علاقوں کے اسکولوں میں 50 ڈیجیٹل حب بنائے گئے ہیں۔وزیراعظم کا بتایا گیا کہ اسلام آباد کے 167 اسکولوں کی عمارتوں کی تزئین و آرائش کا کام جاری ہے، اسلام آباد کے 5 ماڈل کالجوں میں سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس قائم کیے جا رہے ہیں۔اس حوالے سے بتایا گیا کہ اسلام آباد کے اسکولوں کو فراہم کی گئی 45 بسیں جو خراب حالت میں تھیں ان کی مرمت کے بعد دیہی علاقوں سے اسلام آباد کے اسکولوں اور کالجوں میں طالبات کو مفت ٹرانسپورٹ کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے، جس سے 8 ہزار خواتین مستفید ہو رہی ہیں، ان بسوں کو پنک بسز کا نام دیا گیا ہے۔وفاقی زارت تعلیم نے بتایا کہ اسلام آباد کے اسکولوں میں اسمارٹ کلاس رومز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جن میں اسمارٹ بورڈز اور ڈیجیٹل اسکرینز کی سہولیات موجود ہیں، اسلام آباد کے دیہی علاقوں کے 100 اسکولوں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا کام شروع کردیا گیا ہے۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز کے تعاون سے طالبات کے لیے چینی، کورین، عربی، جاپانی اور جرمن زبانیں سکھانے کے لیے کورسز کا اجرا کیا گیا ہے، اسلام آباد، شگر، گلگت اور بھمبر کے دانش اسکولز تکمیل کے مراحل میں ہیں، بلوچستان میں دانش اسکول کی تعمیر کے حوالے سے پلاننگ کمیشن نے ضروری اجازت دے دی ہے۔وزارت نے مزید بتایا کہ پاکستان ایجوکیشن فنڈ کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے جس سے اسلام آباد، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر اور بلوچستان کے پسماندہ اضلاع اور سابقہ فاٹا کے اضلاع کے طلبہ مستفید ہو سکیں گے۔اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی، وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔