اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد کے ڈی چوک میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے لیے خیبرپختونخوا کے سرکاری وسائل استعمال کرنے کے حوالے سے تحقیقات کے لیے تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔اسلام آباد کے ڈی چوک میں پی ٹی آئی کی جانب سے وفاقی حکومت کے خلاف احتجاج کے لیے سرکاری وسائل کے استعمال کی تحقیقات شروع کردی ہیں اور اس کے لیے ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ کی سربراہی میں تین رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔وفاقی وزارت داخلہ سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ رفعت مختار کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی کے دیگر ارکان میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) منیر مسعود مارتھ اور انٹیلیجنس بیورو سے گریڈ 20 کا افسر کمیٹی میں شامل ہوگا۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی 4 اور 5 اکتوبر کو اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاج اور دھرنے کے لیے خیبرپختونخوا حکومت کے وسائل استعمال کرنے سے متعلق تحقیقات کرے گی اور مذکورہ کمیٹی سات دنوں میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔کمیٹی تعین کرے گی کہ ریلی میں استعمال کی گئیں حکومتی گاڑیوں کی تعداد اور سرکاری عملے اور عہدیداروں کی تعداد کتنی تھی اور استعمال کے احکامات کس نے دیے ہیں اور کیا متعلقہ حکام نے قانونی کے مطابق احکامات جاری کیےاور ریلی کے تمام وسائل استعمال کرنے کے لیے قانون کے مطابق عمل کیا گیا۔اس کے علاوہ سرکاری عہدیداروں کی ذمہ داری کا بھی تعین کیا جائے اور سرکاری وسائل کا سیاسی سطح پر استعمال کے لیے منصوبہ بندی اور رابطہ کاری کرنے والے کا بھی سراغ لگایا جائے گا۔