فلسطین کا اسرائیل پر جنگی جرائم کا مقدمہ دائر کرنے کا اعلان
غزہ: فلسطین کی حکومت نے غزہ میں شہری آبادی پر وحشیانہ بمباری کرنے پر اسرائیل پر جنگی جرائم کا مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کردیا،حماس اور اسرائیل کے مابین جنگ بندی پرعملدرآمد جاری ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق غزہ میں زندگی بحال ہونے لگی،امداد بھی پہنچنے لگی۔ گیارہ روز تک جاری رہنے والے اس خونریز تنازعے کے دوران ہزاروں بے گھر فلسطینی اب اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں۔غزہ کے کچھ علاقوں میں ملبے کو ہٹانے اور سڑکوں کو ٹھیک کرنے کا کام شروع کردیاگیا۔حماس کے حکام نے امدادی سرگرمیوں کیلئے اتوار کو بھی دفاتر کھلے رکھنے کااعلان کردیا۔ اقوام متحدہ کے مطابق غزہ کیلئے 1کروڑ 85لاکھ ڈالر کی امداد ہنگامی طور پر پہنچائی جا رہی ہے ۔مصری حکام کے مطابق امداد کے 130ٹرک غزہ پہنچ گئے۔
فلسطینی حکام کے مطابق صیہونی بمبار ی سے 248فلسطینی شہید ہوئے جن میں 66بچے بھی شامل ہیں، پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ کے مطابق بمباری سے 769 دکانیں تباہ ہوئیں ،258عمارتوں میں موجود1042گھر تباہ ہوگئے جبکہ ساڑھے 14ہزار سے زائد گھروں کو معمولی نقصان پہنچا۔اقوام متحدہ کے مطابق بمباری سے غزہ میں صاف پانی کی فراہمی کا 50فیصد نیٹ ورک تباہ ہوگیا جس سے 8لاکھ افراد صاف پانی سے محروم ہوگئے ۔ہفتے کوفلسطینی حکومت نے کہاکہ وحشیانہ صیہونی کارروائیوں کیخلاف جنگی جرائم کی عالمی عدالت آئی سی سی سے رجوع کیا جائے گا۔
ادھر اسرائیلی حکام نے کہاکہ راکٹ حملوں سے 16کروڑ ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا جبکہ13افراد ہلاک ہوئے ۔امریکی وزیرخارجہ جمعرات کو اسرائیل اور مغربی کنارے کا دورہ کریں گے ۔ مغربی کنارے میں وہ محمود عباس سے ملاقات کریں گے ۔ادھر اسرائیلی میڈیا کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس کے علاقے شیخ الجراح میں فلسطینیوں اور اسرائیلی پولیس میں پھر جھڑپیں ہوئیں۔شیلنگ سے چار فلسطینی زخمی ہوگئے ،جنگ بندی کو برقرار رکھنے کیلئے مصری سکیورٹی وفود نے فلسطینی و اسرائیلی حکام سے ملاقاتیں کیں۔ادھر اسرائیلی وزیر دفاع نے کہاکہ حماس کے ملٹری چیف کو مارنے میں کامیاب ہوجائیں گے ۔برطانیہ کے کئی علاقوں میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے کیے گئے ۔فرانس اور نیوزی لینڈ میں بھی فلسطینیوں سے یکجہتی کیلئے مظاہرے کیے گئے ۔