کراچی: اینٹی نارکوٹکس کورٹ نے چرس برآمدگی کے مقدمے میں گواہی کے لیے حاضر نہ ہونے پر انسپکٹر مدثر علی خان کے ورانٹ گرفتاری جاری کردیے۔
کراچی میں اینٹی نارکوٹکس کورٹ نے چرس برآمدگی کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ وکیل صفائی لیاقت علی گبول کا موقف تھا کہ ملزم جیل میں سڑ رہا ہے لیکن مدعی پیش نہیں ہوتا لیاقت علی گبول ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ حقائق بتاتے ہیں کہ اے این ایف کے سب انسپکٹر نے ملزم اصغر خان کے خلاف جھوٹا مقدمہ بنایا ہے۔عدالت نے گواہی کے لیے حاضر نہ ہونے پر انسپکٹر مدثر علی خان کے ورانٹ گرفتاری جاری کردیے عدالت نے وارنٹ گرفتاری فورس کمانڈر اے این ایف کو بھجواتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ گواہ کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جائے۔اے این ایف افسر عدالت کے مسلسل بلانے کے باوجود گواہی کے لیے پیش نہیں ہورہا فاضل عدالت نے مدعی مقدمہ سب انسپکٹر مدثر علی خان کو شوکاز نوٹس بھی جاری کردیا ہے۔استغاثہ کے مطابق مقدمہ سب انسپکٹر مدثر علی خان کی مدعیت میں تھانہ گلشن اقبال اے این ایف میں درج کیا گیا تھا مدعی مقدمہ مدثر علی خان کے بیان پر جرح ہونا باقی ہے۔ملزم اصغر خان سے 306 کلو چرس برآمد کی گئی تھی عدالت نے 30 ستمبر کو گواہوں کو طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔