کراچی: وائس آف بلوچ مسنگ پرسن کے جنرل سیکریٹری کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے پر سندھ ہائی کورٹ نے حکومت سے جواب طلب کرلیا۔وائس آف بلوچ مسنگ پرسن کی جنرل سیکریٹری سمی دین بلوچ کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔سرکاری وکیل نے مؤقف دیا کہ کسی بھی سرکاری ادارے کی جانب سے کوئی جواب نہیں ملا۔ جواب جمع کروانے کے لئے ایک ہفتے کی مزید مہلت دی جائے۔عدالت نے سرکاری وکیل کی استدعا پر ایک ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے فریقین سے جواب طلب کرلیا اور ایک بار پھر ایف آئی اے، وفاقی وزارت داخلہ، محکمہ داخلہ سندھ و دیگر کو نوٹس جاری دیئے۔دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ 8 ستمبر کو درخواست گزار اپنے اہل خانہ سے ملنے عمان جارہی تھی، ایف آئی اے حکام نے درخواست گزار کو ائیرپورٹ پر روک لیا اور باہر نہیں جانے دیا گیا۔ایف آئی اے حکام نے درخواست گزار کا پاسپورٹ اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ ایف آئی اے نے میرا نام ای سی ایل میں شامل سے متعلق تحریری طور پر کچھ نہیں بتایا ہے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ درخواست گزار کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا جائے۔