عمران خان کی گرفتاری پر مختلف شہروں میں احتجاج، سڑکیں بند، پولیس سے جھڑپیں
اسلام آباد: تحریک انصاف نے اپنے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کی کال دے دی جس پر کئی شہروں میں پی ٹی آئی کارکنوں ںے سڑکیں بند کردیں۔ آج القادر یونیورسٹی کیس میں نیب نے رینجرز کی مدد سے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتار کرلیا ہے جس کے بعد سے پی ٹی آئی کی قیادت نے کارکنوں کو ملک بھر میں احتجاج کی کال دے دی ہے۔پی ٹی آئی رہنما چوہدری فواد حسین نے عوام سے گھروں سے باہر نکلنے کی اپیل کی اور گرفتاری کو عدلیہ پر حملہ قرار دے دیا۔پی ٹی آئی سندھ کے صدر و سابق وفاقی وزیر علی زیدی نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ سابق وزیراعظم اور قوم کے رہنما عمران خان کی عدالت کے احاطے سے گرفتاری آئین کی کھلی خلاف ورزی ہے، یہ ملک اس قسم کے فاشزم کا مزید متحمل نہیں ہوسکتا، قوم کو اٹھنا ہوگا، اس ملک کو بند کرنے کا وقت آگیا ہے۔پی ٹی آئی قیادت کی کال پر مختلف شہروں میں کارکنوں کی جانب سے احتجاج شروع ہوگیا۔ پنجاب اور کے پی میں مختلف شہروں میں کارکنوں نے احتجاج کرتے ہوئے سڑکیں بلاک کردیں جس سے عوام پریشانی کا شکار ہوگئے۔تحریک انصاف کراچی کی قیادت نے کارکنوں کو طلب کیا جس پر کارکنان اور رہنما انصاف ہاؤس پہنچے۔ کارکنوں ںے شارع فیصل پر ٹریفک کی روانی بند کردی جس کے سبب گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں، کارکنوں اور شہریوں کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔بعدازاں پولیس شارع فیصل کھلوانے پہنچی جہاں پولیس کی جانب سے مظاہرین پر شیلنگ بھی کی گئی۔احاطہ عدالت میں گرفتاری کے خلاف لاہور جی پی او چوک پر وکلا کی طرف سے احتجاج شروع ہوگیا۔ وکلا نے ٹائر جلا کر سڑک بلاک کردی۔ سڑک بند ہونے سے گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔پشاور بھر میں عمران خان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کیا گیا، تاجروں نے دکانیں بند کردیں، تمام بازار وقت سے قبل بند کردیے گئے، دکان داروں نے شٹر ڈاؤن کردیے۔شہر سے چمکنی جانے والا راستہ بند کردیا گیا جس سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، پی ٹی آئی کارکنوں نے حاجی کیمپ جی ٹی روڈ بند کردیا۔ رنگ روڈ، موٹروے حیات آباد میں بھی کارکنوں نے احتجاج کیا، کارکنوں ںے ہائی کورٹ روڈ، جیل روڈ، یونیورسٹی روڈ بھی بند کردیا۔کارکنوں نے سرے پل روڈ پر دھرنا دیا اور خیبر روڈ جانے کی کوشش کی جہاں پولیس شیلنگ سے کارکنوں کی پیش قدمی روک دی گئی۔ پولیس کی شدت شیلنگ کے باوجود کارکنوں کا آگے بڑھنے کی کوشش کی۔ انہوں نے شوکت یوسف زئی کو گھیر لیا اور انہیں اسمبلی چوک لے جانے کی کوشش کی تاہم شدید شیلنگ نے اسمبلی چوک سے کارکنوں کو پیچھے دھکیل دیا۔پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈا پور نے ویڈیو پیغام دیا جس میں کہا کہ ملک بھر میں جہاں جہاں کارکن موجود ہیں وہ روڈز بلاک کر دیں، میرے ضلع کے کارکن قریشی موڑ پر پہنچیں، صوبہ خیبر پختونخوا کو پنجاب سے ملانے والا چوک بند کردیا جائے، پورا ملک بلاک کرنا ہے اور پاکستان کو اب نجات دلانی ہے۔تحریک انصاف ورکرز نے چارسدہ چوک پر احتجاج کرتے ہوئے اسے ٹریفک کے لیے بند کردیا۔ کارکنوں نے روڈ بند کرنے کے ساتھ ساتھ فائرنگ بھی کی۔باجوڑ میں کارکنان نے خار بازار میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے ٹائر جلائے جب کہ ان کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔عمران خان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کے دوران پاک افغان شاہراہ مختلف مقامات پر بند کردی گئی۔ لنڈی کوتل چاروازگئی کے مقام پر درجنوں کارکنوں نے مظاہرہ کیا، شاہراہ پر پتھر رکھ کر اسے ہرقسم کی آمد و رفت کے لیے بند کردیا۔ باب خیبر کے مقام پر بھی پی ٹی آئی کارکنوں نے جمرود بازار جانے والا روڈ بند کردیا، باڑہ بازار خیبر چوک پر پاک افغان شاہراہ آمدورفت کے لیے بند کردی۔ پی ٹی آئی ورکرز نے اشنغری پر احتجاج کیا۔پی ٹی آئی کارکنان نے سوات اور مینگورہ سمیت مختلف علاقوں میں احتجاج کیا۔ کارکنان نے مختلف چوکوں پر ٹائر جلا کر سڑک کو ہر قسم کے ٹریفک کے لیے بند کردیا اور حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی، احتجاج سے گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں۔اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی مشتاق احمد غنی کے حلقے ایبٹ آباد میں عمران خان کی گرفتاری پر رد عمل سامنے آیا جس میں شاہراہ ریشم کو ہر طرح کے ٹریفک کے لیے مکمل بند کردیا گیا۔