سابق وزیراعظم آزاد کشمیر تنویر الیاس کی نااہلی کیخلاف اپیل خارج
مظفر آباد: سپریم کورٹ آزاد کشمیر نے سردار تنویر الیاس کی نااہلی کیخلاف اپیل خارج کر دی۔سپریم کورٹ میں سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کی نااہلی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔درخواست میں کہا گیا کہ ضابطے کے طریقہ کار پر عمل کئے بغیر الیکشن کمشن کے پاس اختیار نہیں کہ وہ وزیراعظم کو نااہل کرے، آئین میں لکھا ہوا ہے کسی شخص کو اس وقت تک ڈس کوالیفائی نہیں کر سکتے جب تک کسی جرم میں دوسال یا اس سے زائد سزا نہ ہو، تنویر الیا س کو تابرخاست عدالت سزا ہوئی جبکہ توہین عدالت میں زیادہ سے زیادہ سزا بھی چھ ماہ قید ہے، وہ آزاد کشمیر کے قوانین کے تحت ڈس کوالیفائی نہیں ہو سکتے، ان کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹی فیکشن غیر آئینی ہے۔چیف جسٹس سعید اکرم نے کہا کہ اپیل میں آپ نے پرائم منسٹر کیوں لکھا ہے؟؟سابق لکھیں؟۔ تنویر الیاس کے وکیل نے جواب دیا کہ اسے سابق ہی پڑھا اور لکھا جائے۔چیف جسٹس نے وکلا پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم کیسے اسکو سابق پڑھیں،جب تک وہ سابق ہیں انہیں سابق لکھیں، وہ ڈی نوٹی فائی ہیں،یہ کوئی مذاق نہیں ہے یہ سپریم کورٹ ہے۔سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کی اپیل خارج کرتے ہوئے کہا کہ آپ دوبارہ اپیل کریں،ہم دیکھیں گے،آج یا کل اسے منظور کرنا ہے یا نہیں۔دوسری جانب پیپلزپارٹی دیگر پی ڈی ایم جماعتوں کے ساتھ مل کر اپنا وزیر اعظم بنانے کیلئے متحرک ہوگئی۔پی ڈی ایم جماعتوں کی آزاد کشمیر اسمبلی میں 20 نشستیں ہیں جن میں سے پیپلز پارٹی کی 12 ، مسلم لیگ ن کی 7 اور جموں و کشمیر پیپلزپارٹی کی ایک نشست ہے۔ وزیراعظم بنانے کیلئے پی ڈی ایم جماعتوں کو 7 مزید ارکان کی حمایت درکار ہے۔ تحریک انصاف کے ناراض ارکان کے ساتھ رابطوں پر بھی غور کیا جارہا ہے۔