Official Website

خیبرپختونخوا میں 24 گھنٹوں کے دوران دوسرا خواجہ سرا قتل

203
Banner-970×250

پشاور: خیبرپختونخوا میں چوبیس گھنٹوں کے دوران فائرنگ کے واقعات میں 2 خواجہ سرا جان کی بازی ہار گئے۔زشتہ رات مردان میں مسلح افراد نے ڈیرے پر منعقد ہونے والے پروگرام کے دوران فائرنگ کی جس میں چاند نامی خواجہ سرا جاں بحق جبکہ چار افراد زخمی ہوگئے تھے۔پشاور کے علاقے جہانگیر پورہ میں فائرنگ کر کے دوسرے خواجہ سرا مانو کو قتل کردیا گیا۔ جس کی لاش کو پولیس نے تحویل میں لے کر ضابطے کی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کردیا۔ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) مردان ڈاکٹر زاہد نے بتایا تھا کہ جاں بحق ہونے والا خواجہ سرا چاند مقامی ضلع میں مشہور تھا، ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرنے کے لیے کوشش کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ قتل کے پیچھے محرکات کے بارے میں کہنا قبل از وقت ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ نہیں ہے بلکہ مقامی تنازع ہے۔خیبرپختونخوا کے خواجہ سراؤں کی سماجی کارکن آرزو نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ گزشتہ چند برس میں صوبے میں 70 خواجہ سراؤں کو قتل کیا گیا لیکن ایک بھی ملزم کو سزا نہیں ملی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت پسماندہ طبقے کو تحفظ اور حقوق دینے میں ناکام ہے۔حال ہی میں ٹرانس جینڈر کمیونٹی نے مقامی پولیس حکام کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ہر وقت دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، شکایت کے باوجود پولیس انہیں کوئی تحفظ فراہم نہٰں کرتی۔واضح رہے کہ 18 جنوری کو لاہور میں ایک خواجہ سرا کو دو ملزمان نے فائرنگ کر کے قتل کیا تھا جنہیں پولیس نے بروقت کارروائی کر کے گرفتار کرلیا تھا۔