Official Website

ماہی گیروں نے کراچی بندرگاہ بند کردی، درآمد و برآمد مکمل منقطع

243
Banner-970×250

کراچی: ماہی گیروں کے احتجاج کے باعث کراچی بندرگاہ بند کردی گئی ہے، جب کہ ایکسپورٹ امپورٹ مکمل منقطع ہوچکی ہے۔ اہی گیروں اور وزارت میری ٹائم کے درمیان مزاکرات ڈیڈ لاک کا شکار ہوگئے، ماہی گیروں نے مطالبات منوانے کے لیے لانچیں بندرگاہ پر احتجاجا کھڑی کردیں، گزشتہ روز سے کوئی بھی بحری جہاز کراچی بندرگاہ پر لنگر انداز نہ ہوسکا، احتجاج میں شریک دیگر ماہی گیر تنظیموں سندھ ٹرالرز اونرز فشرمین ایسوسی ایشن (اسٹوفا) نے احتجاج مؤخرکردیا۔دوسری جانب ماہی گیروں کے احتجاج کے باعث ملک کی سب سے بڑی بندر گاہ بند ہوئے گھنٹوں گزر گئے، گزشتہ روز دوپہر 2 بجے کے بعد سے کراچی پورٹ پر کسی بھی بحری جہاز کی آمدورفت نہ ہوسکی، احتجاج کے سبب پیدا ہونے والی صورتحال کے نتیجے میں ملکی ایکسپورٹ اور امپورٹ مکمل طور پر بند ہے۔ذرائع نے بتایا کہ کراچی پورٹ کا چینل بند ہونے سے تجارت کو شدید نقصان ہوا ہے، گزشتہ روز 7 بحری جہازوں کی آمد منسوخ ہوئی، 3 بحری جہاز بندرگاہ سے باہر نہ جاسکے، ایک جہاز کی ایک سے دوسری برتھ پر منتقلی بھی نہ ہوسکی، آج 12 سے 2 بجے کے درمیان 9 بحری جہازوں کی روانگی شیڈول ہے، تاہم اگر ہڑتال ختم نہ ہوئی تو مزید 9 بحری جہاز بندرگاہ سے باہر نہیں جاسکیں گے۔ پورٹ ذرائع کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات لانے والے ٹینکرز کھلے سمندر میں کھڑے ہیں، سیمنٹ کی ایکسپورٹ بھی متاثر ہورہی ہے، گندم لانے والے جہاز بھی بندرگاہ میں آمد کے لیے چینل کھلنے کا انتظار کررہے ہیں، جہازوں کا شیڈول متاثر ہونے سے بھاری ڈیمرج عائد ہورہا ہے۔ذرائع کے مطابق منگل کی شب کے پی ٹی ہیڈ آفس میں ماہی گیروں اور وزارت میری ٹائم کے درمیان مذاکرات ڈیڈ لاک کا شکار رہے، اجلاس میں وزیراعظم کے مشیر محمود مولوی، چئیرمین کے پی ٹی سمیت اعلی انتظامی افسران شریک ہوئے، تاہم مزاکرات معنی خیز ثابت نہ ہوسکے اورماہی گیروں کا وفد مطالبات پورے نہ ہونے کے سبب اجلاس چھوڑ کر روانہ ہوگیا۔محمود مولوی کا کہنا تھا کہ چینل بند ہونے سے 8 جہاز اب تک متاثر ہوئے ہیں، آج دوبارہ ماہی گیروں سے مذاکرات کئے جائیں گے، مسئلے کے حل کے لئے سندھ بلوچستان حکومتوں سے بھی رابطے میں ہیں، حکومتی اداروں سے کامیاب مذاکرات کے بعد سندھ ٹرالر اونرز فشرمین ایسوسی ایشن(اسٹوفا)نے احتجاج کو مؤخر کردیا ہے۔اسٹوفا کے پیٹرن سرور صدیقی، صدر حبیب اللہ خان نیازی، سید اخلاق حسین،سعید ،عبدلاکریم ترک اپنے ایک مشترکا اعلامیہ میں بتایا کہ کا کراچی فشریز میں کئی دن سے جاری احتجاج رنگ لے آیا، حکومتی اداروں کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد اور پاکستان کے حالات خصوصا بلوچستان میں غیر مُلکی در اندازی کے پیش نظر اسٹوفا نے احتجاج کو مؤخر کر دیا ہے۔ اس لئے تمام لا نچ مالکان اور نا خدا حضرات سے گُزارش کی ہے کہ وہ اپنی لانچوں کو شکار پر بھیجیں۔