پچیس سالہ ایران چین معاہدے پر عملدرآمد شروع ہوچکا ہے، تہران
تہران: ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبدالحیان نے کہا کہ ایران اور چین کا 25 سالہ تعاون معاہدے پر عمل شروع ہوچکا ہے۔الجزیرہ کے مطابق دورہ چین کے دوران اپنے ہم منصب وینگ یی سے ملاقات کے وقت ایرانی وزیر خارجہ نے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ دورہ چین کی تیاری میں یہ بات شامل تھی کہ ہم آج کے دن معاہدے پر عملدرآمدگی کی بنیاد رکھ دیں۔معاہدے پر دستخط مارچ 2021 کو تہران میں کیے گئے تھے جس کے تحت دونوں ممالک کے درمیان معاشی، عسکری، اور سیکورٹی تعاون کو فروغ دیا گیا ہے۔ تاہم یہ بات ذہن نشیں رہے کہ دونوں ممالک امریکی پابندیوں کی زد میں ہیں جبکہ دوسری جانب دونوں عہدیداران نے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی تفصیلات واضح نہیں کی ہیں۔دورہ چین کے دوران امیر عبدالحیان نے ایرانی صدر ابراھیم رئیسی کی جانب سے چینی صدر ژی چن پنگ کے نام بھیجے گئے خط کو بھی سُپرد کردیا ہے جس کے بارے میں عبدالحیان نے بتایا کہ ژی چن پنگ کیلئے اس میں ایک ضروری پیغام ہے۔ امیر عبدالحیان نے مندرجات کی تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا لیکن ابراہیم رئیسی کی انتظامیہ کی جانب سے متعدد بیانات کے مطابق اس میں ایشیائی خطے سے متعلق ایرانی خارجی امور میں چین کو ایک خاص اہمیت دی گئی ہے۔