ٹیری مندر میں مذہبی رسومات ادائیگی کیلئے 173 غیر ملکی ہندؤں کی آمد‘ سیکورٹی کے سخت انتظامات
کرک(نمائندہ حصوصی) ضلع کرک کے علاقہ ٹیری میں موجود ہندو برادری کے مقدس مقام شری پرم ہنس مہاراج کے سمادھی پر اپنے مذہبی رسومات کی ادائیگی کیلئے سینکڑوں ہندو یاتری آئیں تھے۔ مذہبی رسومات کی ادائیگی کیلئے آنے والے 215 یاتریوں میں 173 غیر ملکی افراد جن میں پڑوسی ملک بھارت کے 159 شہری، باقی غیر ملکی اور پاکستان کے دوسرے علاقوں سے تعلق رکھنے والے ہندو شامل تھے۔ ہندو برادری کا قافلہ اپنے مذہبی رسومات کی ادائیگی کیلئے واہگہ بارڈر سے پاکستان اور وہاں سے ہوائی سفر کے ذریعے پشاور پہنچے تھے۔ جو بعد آذاں وہاں سے روانہ ہو کر سیکورٹی حصار میں ضلع کرک کے ٹیری سمادھی پہنچ گئے۔ جہاں پر ہندو برادری کے مذہبی رسومات کے موقع پر کرک پولیس نے فل پروف سیکورٹی انتظامات کئے تھے۔ سیکورٹی صورتحال کا براہ راست جائزہ ڈی پی او کرک شفیع اللہ خان گنڈا پور لے رہے تھے۔ جبکہ ٹیری سمادھی پر ایس پی انوسٹی گیشن ظاہر شاہ خان تمام صورتحال کی نگرانی کر رہے تھے جس کیساتھ تینوں ڈی ایس پیز اور پولیس کی بھاری نفری ٹیری سمادھی پر موجود تھی۔ انڈیا سے آئے ہوئے ہندؤں یاتریوں سمیت غیر ملکی یاتریوں نے سیکورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے سیکورٹی انتظامات کو خوش آئند قرار دیا۔ اس موقع پر ہندو یاتریوں نے پولیس کے سیکورٹی انتظامات کو دیکھتے ہوئے انتہائی خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ ہمیں اتنا پروٹوکول دیا گیا ہے جس پر حکومت پاکستان اور کرک پولیس کے تہہ دل سے مشکور ہیں۔ جبکہ اس موقع پر ہندو کونسل پاکستان کے ایم این اے رمیش کمار نے پولیس کے سیکورٹی انتظامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ کرک پولیس نے اپنی پوری ذمہ داری اور ایمانداری کیساتھ ڈیوٹی ادا کی ہے۔ جس سے ہم سب کو انتہائی خوشی محسوس ہوئی ہے۔ جنہوں ہمارے مذہبی رسومات کی ادائیگی کے دوران پر امن ماحول فراہم کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیری سمادھی پر یاتریوں کے آنے سے دونوں ممالک کے درمیان دوستی اور اعتماد کا ایک نیا باب کھولنے والا ہے۔ جو دونوں پڑوسی ممالک کیلئے خوش آئند ہے۔