دوابہ‘ مبینہ پولیس مقابلے میں شہری کے قتل کیخلاف ورثاء کا لاش سڑک پر رکھ کر احتجاج
ٹل(بیورورپورٹ)ٹل دوابہ کے علاقہ کربوغہ شریف میں رات کے وقت پولیس چھاپے کے دوران مبینہ شہری قتل کے خلاف دوابہ بازار میں مقتول کے ورثاء کا پولیس کے خلاف احتجاجی مظاہرہ پولیس کے خلاف ایف ائی ار درج کرنے اور سخت کاروائی کا مطالبہ پولیس نے جعلی مقابلے میں میرے بیٹے کو قتل کیا ہے مقتول کے والد کا الزام رات 9بجے خفیہ اطلاع پر منشیات اور اسلحہ سمگلروں کے خلاف کربوغہ کے علاقے میں کاروائی کی گئی جس میں ایک شرپسند کو گرفتارکیاگیاہے چھاپے کے دوران سمگلروں نے فائرنگ کی پولیس نے اپنے بچاوکیلئے جوابی فائرنگ کی صبح کے وقت احتجا ج کے موقع پر ہمیں پتہ چلاکہ اس علاقے میں زیت اللہ نامی شخص بھی گولی لگنے سے جاں بحق ہو گیاہے اس کے تحقیقات کی جائیگی تحصیل چئیر مین ٹل مفتی عمران سابق ایم پی اے مفتی سید جنان ایس پی انوسٹی گیشن ارشد محمود ڈی ایس پی ٹل سعادت خان ایس ایچ او تھانہ دوابہ کے ساتھ مسلسل چھ گھنٹے کامیاب مذاکرات کے بعد پولیس پارٹی کے خلاف تھانہ دوابہ میں ایف ائی ار درج کی گئی جس پر مظاہرین نے چھ گھنٹے بعد احتجاج ختم کرکے مقتول کے لاش ہو پوسٹ مارٹم کیلئے دوابہ ہسپتال لے جایا گیا تفصیلات کے مطابق دوابہ بازار میں تھانہ دوابہ کے سامنے لاش سڑک پر رکھ کر احتجاجی مظاہرے کے دوران مقتول زیت اللہ کے والد شہید خان اور ان کے دیگر ورثاء والی مت خان رحمان اللہ اور امین اللہ نے بتایاکہ میرے بیٹے زیت اللہ کا عمر تیس سال ہے وہ سمگلنگ اور دیگر غلط کاموں میں ملوث نہیں تھا رات کے وقت 7بجے دوابہ پولیس پارٹی نے علاقہ کربوغہ میں پہاڑی کے قریب اچانک چھاپہ مارا اور گولیوں کی بوچھاڑ کردی جس کے نیتجے میں میرا بیٹا زیت اللہ خان گھر کے قریب پہاڑ کے دامن میں بیٹھا تھا وہ گولیوں سے لگ کر جاں بحق ہو گیا ان کے والد کے مطابق میرا بیٹا بے گناہ تھا ان کے خلاف نہ کوئی شکایت تھی نہ ایف ائی ار پولیس نے جاں بوجھ کر قتل کردیاہے جب تک واقع میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیاجاتا اور ان کو کرار واقعہ سزا نہیں دی جاتی تب تک احتجاج جاری رہیگا احتجاج کے دوران دوابہ اور یوسی کربوغہ شریف کے سینکڑوں لوگوں نے دوابہ سے لیکر ہنگو تک ٹل ہنگو ضلع کرم اور کوہاٹ تک جانے والے مین روڈ کو احتجاجا بند کیا جو کہ مسلسل چھ گھنٹوں تک بند رہا اس حوالے سے ڈسٹرکٹ پولیس افیسر ہنگو اکرام الہ خان نے اپنا موقف بیان کرتے ہوئے کہاکہ رات کے وقت کربوغہ شریف سے اسلحہ سمگل کرنے کی اطلاع ملی تھی جس پر پولیس نے موقع پر جا کر کاروائی کی تو سمگلروں کی طرف سے فائرنگ شروع ہوئی پولیس نے بھی سلف ڈیفنس میں فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک شخص سیف الدین ولد حاجی رومان کو اسلحہ سمیت گرفتارکرلیاگیا ڈی پی او اکرام اللہ خان نے کہاکہ مقتول کے ورثاء کا موقف سنا جائیگا جس کے لئے ایس پی انوسٹیگیشن ارشد کے سربراہی میں جے ائی ٹی تشکیل دی گئی ہیں احتجاج کے دوران چئیر مین تحصیل ٹل مفتی عمران محمد سابقہ ایم پی اے تحصیل ٹل مفتی سید جنان ایس پی انوسٹی گیشن ارشد محمود ایس ڈی پی او ٹل سعادت خان اور ایس ایچ او نور محمد کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے دوران پولیس پارٹی کے خلاف تھانہ دوابہ میں باقاعدہ ایف ائی ار درج کی گئی جس کے بعد مقتول کے ورثاء اور مظاہرین نے چھ گھنٹے بعد احتجاج ختم کرکے مقتول کے لاش کوپوسٹ مارٹم کیلئے دوابہ ہسپتال منتقل کیا اور احتجاج کو ختم کیاگیا ایف ائی ار کو انوسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیاگیا ڈی پی او اکرام اللہ خان کے مطابق اگر مقتول بے گناہ ثابت ہوا اور پولیس اہلکار قتل میں ملوث پائے گئے تو ان کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائیگی۔