گیس پراجےکٹ فیز1فنڈز ختم ہونے کے قریب پہنچ گیا ایس این جی پی ایل ضلع بھر کے تینوں تحصیلوں میں 14سالہ پرانا انفراسٹرکچر بحال کرنے میں ناکام ، صوبائی حکومت کی بے جا مداخلت اور واجب الادا رقم ادا کرنے میں لیت ، لعل سے کام لےنے سمیت ایس این جی پی ایل کے مقامی خود سر عملہ کی قریب پہنچ چکا ہے واضح رہے کہ گیس پراجےکٹ فیز Iمیں تاحال تک 65%سے زائد صارفین کو لیگل گیس کنکشن نہیں دئےے گئے ہیں اور امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ اس مکمل میٹرائزیشن کا عمل نہ ہوسکے گا جبکہ توسیع کے حوالے سے تو فیزIIکےلئے صوبائی حکومت کو پراجےکٹ کےلئے اپنے حصہ کے دو ارب ادا کرنے ہوں گے جس میں صوبائی حکومت مکمل طور پر تاخیری خربوں کے ذرےعے وقت گزاری کی پالیسی اپنائے ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ مناسب دیکھ بھال اور بروقت فنڈز کی ادائےگی نہ ہونے کیوجہ سے عوام علاقہ کے دلوں میں اس پراجےکٹ کی مکمل رہ جانے کے خدشات پیدا ہوئے ہیں جبکہ اس پراجےکٹ کی ناکامی کی صورت میں کرک میں فراہمی گیس کا منصوبہ عشروں پر محیط لمبی تاخیر کا شکار ہوسکتی ہے ‘ اس کے ذمہ دار کون ہے کرک میں کیوں گیس کا مسئلہ حل نہیں کیا جا رہا، حکومت کو اس کی اعلی سطحی پر تحقیقات کرنی چاہےے، کیونکہ گیس کا استعمال کرک کا بنیادی حق ہے، اور کرک کو اس سے محروم رکھنے کیلئے طرح طرح کے حربے استعمال کےے جا رہے ہے، لہٰذا اس مسئلے کو سرے سے حل کرنے کیلئے اقرباء پروری کو پس پشت ڈال کر گیس کنکشن کو کرنا ہوگا۔ کرک کے کونے کونے کو گیس پہنچانے کیلئے اقرباء پروری سے بلا امتیاز ہونگا ہوگا۔ بصورت دیگر عین ممکن ہے کہ کرک کا گیس باقی پاکستان کے ہر علاقے میں جلایا جائے لیکن کرک اس سے محروم ہو ، اور کرک پر چوری کا لیبل لگایا جائے۔ لہٰذا عوام سیاستدان اور کرک کے سرکاری آفسران کو اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔