اس وقت ککرک میں ایس این جی پی ایل میں کرک گیس پراجیکٹ کے تحت فیز I میں دوبارہ بحالی کا عمل جاری ہے، لیکن اس عمل کے دوران عملہ میرٹ پر کوئی پالیسی فالو کرنے کے بجاے سیاسی اثر رسوخ اور سفارش اور پیسہ کے زور پر اگر ایک کنکشن تحصیل تخت نصرتی میں کرتے ہیں تو دوسرا کرک سٹی اور تیسرا بی ڈی شاہ میں جس کیلئے ان کا عملہ ادھر اُدھر بھا گتا رہتا ہے، اور نہ صرف پراجیکٹ پر مالی بوجھ بڑھ رہا ہے، بلکہ ان لوگوں کی نا اہلی کیوجہ سے عوام میں مایوسی اضطراب اور قانون کے قدر ختم ہو تی جا رہی ہے، اگر دیکھا جائے تو کرک سٹی میں ہی ایسے لوگ موجود ہے، کہ جنہوں نے ساری کاغذای کاروائی پوری کرتے ہوئے کنکشن کے انتظار میں سال اور چھ مہینے سے باری کے منتظر ہے،جبکہ چاچے مامے والے زور کے حساب سے فارغ ہو رہے ہے، ضرورتے اس امر کی ہے کہ ایس این جی پی ایل تینوں تحصیلوں میں بیک وقت کام شروع کرکے نئے کنکشن کے اُمیدواروں کو فی الفور کنکشن دیکر بلنگ کا عمل شروع کروائیں اور عوام اور محکمہ اور قومی خزانے کے دشمنی کے عمل سے باز آ جائیں کیونکہ سینکڑوں کی تعداد کنزیومر کو داخلے کئے جانے کے باوجود بھی لیگل کنکشن فراہم نہیں کیا جا رہا ہے سردی کی آمد ہے لہٰذا میرٹ کے بنیاد پر فیصلوں کی کی ضرورت ہے، اگر اسی طرح ہی سیاسی لوگوں کی خوشنودی کیلئے ہی محکمہ ایس این جی پی ایل مصروف رہی تو پھر محکمہ کا تو بیڑہ غرق ہونا ہی ہوتاہ ے، بلکہ ان کی ملازمین کی نا ا ہلی کیوجہ سے عوام اور قومی خذانے کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے، اور رہے گا کیونکہ ایک طرف اگر صوبائی حکومت ہمارے اربوں کے بقایا جات کی ادائیگی نہیں کر رہے ہے اوپر سے جو حصہ کمپنی نے فراہم کیا ہے ان کو بھی کھیل ہی کھیل میں اُڑایا جا رہا ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت ایس این جی پی ایل ے مقامی اہلکاروں کو لیگل کنکشن کے خواہشمندوں کو بد ظن نہ کریں بلکہ ان کو فوری ریلیف فراہم کریں۔