وسیم اکرم کرکٹ سنبھالنے کی باتوں سے تنگ آ گئے
لاہور: وسیم اکرم ملکی کرکٹ سنبھالنے کی باتوں سے تنگ آ گئے، ان کا کہنا ہے کہ اگر بورڈ کو میں چلاتا ہوں تو کیا باقی چنے بیچنے آئے ہیں۔
وسیم اکرم کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ پس منظر میں رہ کر پی سی بی کو سنبھالتے ہیں،ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو میں اس حوالے سے سوال پر انھوں نے کہاکہ میں کرکٹ کمیٹی میں ہوں مگر بورڈ کو نہیں چلاتا، کیا باقی عہدیدار چنے بیچنے آئے ہیں، ہماری کمیٹی صرف سفارشات دے سکتی ہے،فیصلوں کا اختیار پی سی بی کو حاصل ہے، اگر کوئی متبادل ہے تو وائٹ بال کوچ کا تقرر کردیں ورنہ مصباح الحق کو ہٹانے کا کوئی فائدہ نہیں، مجھے تو کوئی آپشن نظر نہیں آرہا۔
ایک سوال پر سابق کپتان نے کہا کہ محمد عامر ٹیم سے باہر کیوں ہوئے مجھے تو کوئی وجہ سمجھ نہیں آتی،سلیکٹرز، کوچ اور کپتان ہی بتا سکتے ہیں، میرے خیال میں ان کا شمار اب بھی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے بہترین بولرز میں ہوتا ہے،باہر کوئی ریٹائر ہوتو کوئی کچھ نہیں کہتا، اس کی اپنی زندگی ہے، ہمارے ہاں سخت تنقید کرتے ہیں، میرے خیال میں محمد عامر اب بھی ٹیم کی ضرورت ہیں،نوجوانوں کی رہنمائی کیلیے بھی تجربہ کار بولرز کی ضرورت ہوتی ہے،عامر پوچھے گا تو سمجھاؤں گا۔
وسیم اکرم نے کہا کہ دنیا کی بیشتر ٹیموں نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کیلیے اسکواڈز منتخب کرلیے، ہمیں مڈل آرڈر سمیت کئی مسائل کا سامنا ہے، محمد رضوان محنتی اور باہمت ہیں مگر ہم نے انھیں وقتی ضرورت کے تحت اوپنر بنایا،ریگولر اوپنرز تیسرے یا چھٹے نمبر پر آرہے ہیں، بڑی ٹیموں کیخلاف اس کمبی نیشن سے مشکل ہوگی،آخر میں 12رنز فی اوور درکار ہوں تب بھی پاور ہٹنگ نہ ہونے کی وجہ سے دشواری پیش آئے گی، دورہ انگلینڈ سے قبل پلیئنگ الیون کا حتمی فیصلہ کرنا ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ بابر اعظم مجھ سے پوچھتا رہتا ہے، پی ایس ایل کے دوران بھی قیادت اور کرکٹ کے بارے میں سیکھنے کا موقع ملے گا، شرجیل خان کی فٹنس بہتر ہوگئی وہ میچ ونر بن سکتا ہے۔